Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا عہد نامہ

خلیل الرحمن اعظمی

نیا عہد نامہ

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    برسوں سے یہ بام و در کہ جن پر

    مہکی ہوئی صبح کے ہیں بوسے

    یادوں کے یہی نگر کہ جن پر

    سجتے ہیں یہ شام کے دھندلکے

    یہ موڑ یہ رہ گزر کہ جن پر

    لگتے ہیں اداسیوں کے میلے

    ہیں میرے عزیز میرے ساتھی

    کب سے مرا آسرا رہے ہیں

    سنتے ہیں یہ میرے دل کی دھڑکن

    جیسے یہ مجھے سکھا رہے ہیں

    ہنس بول کے عمر کاٹ دینا

    میرے یہی دست و پا رہے ہیں

    برسوں سے یہ میری زندگی ہیں

    برسوں سے میں ان کو جانتا ہوں

    ہیں میری وفا پہ یہ بھی نازاں

    ہر بات میں ان کی مانتا ہوں

    لیکن مرے دل کو کیا ہوا ہے

    میں آج کچھ اور ٹھانتا ہوں

    لگتا ہے یہ شہر دلبراں بھی

    ہے پاؤں کی میرے کوئی زنجیر

    بس ایک ہی رات ایک دن ہے

    ہر روز وہی پرانی تصویر

    ہر صبح وہی پرانے چہرے

    ہو جاتے ہیں شام کو جو دلگیر

    اب اور کہیں سے چل کے دیکھیں

    کس طرح سحر کی نرم کلیاں

    کرنوں کا سلام لے رہی ہیں

    جاگ اٹھتی ہیں کس طرح سے گلیاں

    سب کام پہ ایسے جا رہے ہیں

    جیسے کہ منائیں رنگ رلیاں

    دیکھیں کہیں شام کو نکل کر

    ڈھلتے ہوئے اجنبی سے سائے

    یوں ہاتھ میں ہاتھ لے رہے ہوں

    جیسے کہیں گھاس سرسرائے

    اس طرح سے پاؤں چل رہے ہوں

    جیسے کئی پی کے لڑکھڑائے

    آنے ہی کو ہوں ملن کی گھڑیاں

    سورج کہیں غم کا ڈوبتا ہو

    مہکی ہو کہیں پہ شب کی دلہن

    کچنار کہیں پہ کھل رہا ہو

    ہر گام پہ اک نیا ہو عالم

    ہر موڑ پہ اک نیا خدا ہو

    مأخذ:

    azadi ke bad urdu nazm (Pg. 361)

    • مصنف: shamim hanfi and mazhar mahdi
      • اشاعت: 2005
      • ناشر: qaumi council bara-e-farogh urdu
      • سن اشاعت: 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے