Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیا استعارہ

شہناز نبی

نیا استعارہ

شہناز نبی

MORE BYشہناز نبی

    اسے دیکھتے ہی

    تمازت کا احساس بڑھنے لگا ہے

    یہ دیواریں کیسی اٹھائی گئی تھیں

    کہ جن کی بلندی

    ہمارے سروں سے چرا لے گئی چھت

    یہ دہلیز کن پتھروں سے بنی تھی

    کہ جس کو کبھی پار کرنے کی ہمت نہیں تھی کسی میں

    یہ گھر کیسا گھر ہے

    کہ دیوار و در اس میں بے انتہا ہیں

    یہ باہر کا رستہ نہیں شرط کوئی

    نہ سایہ ہے اس کے مقدر کا لکھا

    فقط چلچلاتی ہوئی دھوپ دیتی ہے پہرہ

    یہ بے سائباں گھر

    کہ جس سے کبھی کچھ شکایت نہیں تھی

    اسے کیوں ملامت سے تکنے لگے ہیں

    کوئی ابر پارہ

    کوئی شاخ زیتون

    اگر ہے بھی سر پر تو بس ایک لمحہ

    تمازت کا جیسے نیا استعارہ

    مأخذ:

    (Pg. 90)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے