Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم کو نظم کے حال پر چھوڑ دو

بلال اسود

نظم کو نظم کے حال پر چھوڑ دو

بلال اسود

MORE BYبلال اسود

    ابتدا سے کبھی نظم ہوتی نہیں

    اور کبھی ابتدا سے بھی پہلے کہیں

    نظم ہونے کے آثار ملتے ہیں

    جیسے کہیں قبل از زندگی

    زندگی کے تصور سے پہلے

    مگر زندگی سے بھی بہتر

    بر آمد ہوئی کوئی تہذیب

    تہذیب ملتی تو ہے

    پر کبھی ابتدا اس کی ملتی نہیں

    ابتدا سے بھی پہلے

    تلک ذہن جاتا نہیں

    اور تہذیب سے لینا دینا بھی کیا

    نظم کی ابتدا نون سے

    نون لے گی نہیں

    یہ حروف تہجی کا اک رکن ہے

    جیم سے جسم

    چے سے چمک

    ڈال سے ڈالڈا

    سین سے سین اوپر کے تین

    واؤ سے وہم

    جو کس قدر اہم ہے

    نظم کے وسط میں

    جو کہ ہوتا نہیں

    دائرہ تو نہیں

    ٹرائی اینگل نہیں

    ہیگزا گونل نہیں

    خط نہیں ویو ہے

    یعنی آواز جیسی کوئی چیز ہے

    میگنٹ کی طرح کوئی شے ہے

    ہوا سا کوئی معاملہ ہے

    کوئی کرنٹ ہے

    جس کے لگنے سے بھی

    نظم مرتی نہیں

    نظم کی انتہا کیوں کہ ہوتی نہیں

    ختم ہو جاتی ہے بیچ میں ہی کہیں

    جس طرح کچھ جواں مرگ

    یا انتہا پر پہنچ کر بھی تشنہ ہی رہتی ہے

    جیسے

    وہ سب زندہ لاشیں کہ جو موت کی ڈیٹ کے بعد بھی جی رہی ہیں

    دوا اپنی مدت مکمل کیے ایک بیمار گاہک کی رہ دیکھتی ہے

    یہ پانی کی لالچ بہت بڑھ گئی ہے جو ٹینکی کو بھر کر لبالب بقایا دیواروں کی بنیاد میں چھوڑ دیتے ہیں

    بجلی کے آنے کا وقت آ بھی جائے مگر ان کی اپنی گھڑی ہے

    نجی دفتروں کے ملازم کی چھٹی کے اوقات ہوتے ہیں لیکن اسے دیر تک بیٹھنے اور بٹھانے میں کوئی قباحت نہیں ہے

    ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے