Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYظہیر مشتاق رانا

    میں راہیں موڑ تو لاؤں

    ستارے توڑ تو لاؤں

    مگر فرصت نہیں اب کے

    بہت سے کام باقی ہیں

    بہت سے قرض ہیں ایسے

    جو میرے نام باقی ہیں

    ابھی کتنے فسانوں کے

    کہیں آغاز ہیں باقی

    کہیں انجام باقی ہیں

    تمہیں بھی تو محبت ہے

    بلا کا عشق ہے تو پھر

    خراج وصل نہ مانگو

    مرے مہجور لمحوں سے

    بڑے مجبور لمحوں سے

    بلا کا عشق ہے تو پھر

    ملال درد کیا کرنا

    گراں باری سے کیا ڈرنا

    خسارے چھوڑ دو تم بھی

    شمارے چھوڑ دو تم بھی

    کہ میرے قرض جتنے ہیں

    قضا ہیں فرض جتنے ہیں

    ذرا ان کی ادائی میں

    سہارا تو بنو تم بھی

    خسارہ تو سہو تم بھی

    ستارے توڑ لانے کی

    یا رستے موڑ لانے کی

    گراں باری اٹھاؤ اب

    نہیں تو پھر نشاط جاں

    مجھے تم بھول جاؤ اب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے