نظم
نہ تم رہو گے نہ ہم رہیں گے
ہمارے نقش قدم رہیں گے
ہماری نیکی کی لو رہے گی
ہمارے داغ ستم رہیں گے
رہیں گے کب تک یوں سرنگوں ہم
کہاں تلک یہ صنم رہیں گے
یہ جاہ و عظمت کے جھوٹے پیکر
کہاں تلک محترم رہیں گے
یزیدیت کا چلن وہی ہے
جھکیں گے سر یا قلم رہیں گے
علم جو حق کا اٹھائے ہوں گے
وہ ہر زمانے میں کم رہیں گے
اٹھائے پلکوں پہ گھومنا ہے
زمیں پہ وہ کالعدم رہیں گے
عجیب فطرت ہے حق نوا کی
دبیں گے اور تازہ دم رہیں گے
جو ہار بیٹھے گی ضبط خلقت
صباؔ کہاں پھر بھرم رہیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.