Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYوہاب نازش

    رات اندھیری تھی سنسان تھی اور میں

    تنگ و تاریک گلیوں سے ہوتا ہوا

    اجنبی سے خیالوں میں کھویا ہوا

    ایک ایسے نگر جا کے پہنچا جہاں

    سرسراتے درختوں نے پھنکارتی وحشتوں نے مرا خیر مقدم کیا

    چند لمحے خموشی میں گزرے مگر

    پھر اچانک کہیں سے کوئی نغمۂ غم سنائی دیا

    میری نظریں صدا کے تعاقب میں پہنچیں بہت دور تک

    اور گرتا سنبھلتا مغنی تلک میں پہنچ ہی گیا

    پاس ہی اس کے تھی ایک قندیل جلتی ہوئی

    خاک کے ایک تودے پہ چادر شگفتہ سے پھولوں کی تھی

    اور بھی ان گنت خاک کے ڈھیر تھے

    میں کہ کچھ بولنا چاہتا تھا مگر

    اس نے میری طرف کچھ توجہ نہ کی

    جانے کیا بات تھی

    پھر سحر ہو گئی

    اور میں ایک گوشے میں گم صم یہی سوچتا رہ گیا

    کس قدر جاں فزا ہے یہاں کی فضا

    کیوں نہ ہر روز آتا رہوں میں یہاں

    ایک دن اس نگر میں ہمیشہ ہمیشہ کو آنا ہی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے