Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظم

MORE BYذیشان ساحل

    شاعری

    ایک معجزہ ہے

    جو زخموں کو

    پھولوں میں تبدیل کر دیتی ہے

    شاید میں نے غلط کہا

    کیونکہ یہ پھول

    کوئی واضح شکل اختیار نہیں کر پاتے

    ان کا کوئی رنگ نہیں ہوتا

    ان سے کوئی خوشبو نہیں نکلتی

    ان کو نظموں کی کتاب میں نہیں رکھا جا سکتا

    محبوبہ کو نہیں دیا جا سکتا

    دوستوں کو نہیں بھیجا جا سکتا

    ٹاؤن ہال میں ان کی نمائش نہیں کی جا سکتی

    کوئی بینک ہر روز

    ان کی قیمت خرید یا قیمت فروخت جاری نہیں کرتا

    ہر قسم کے جذبے سے عاری یہ پھول

    انسانی تاریخ میں کوئی نمایاں مقام

    حاصل نہیں کر پائیں گے

    کوئی انہیں خوابوں میں نہیں دیکھے گا

    یہ کسی سڑک کے کنارے نہیں کھلیں گے

    انہیں کوئی کشتی میں بھر کے نہیں لے جائے گا

    بغیر کسی موسم کے پھوٹنے والے یہ پھول

    شاعری کا معجزہ ہیں

    آگ مٹی ہوا اور پانی کی شاید انہیں ضرورت ہی نہیں پڑتی

    یہ انسان کی آواز کے ساتھ نشو و نما پاتے ہیں

    انسان کی خاموشی میں ہمیشہ زندہ رہتے ہیں

    انسانی لمس سے جلا پانے والے یہ شاہکار

    انسان کی طرح فنا نہیں کیے جا سکتے

    ہتھیاروں کی مدد سے متأثر نہیں کیے جا سکتے

    شاعری ایک معجزہ ہے

    جو زخموں کو پھولوں میں

    یا کسی بھی چیز کو کسی چیز میں بدل سکتا ہے

    زندہ رکھ سکتا ہے

    مأخذ:

    saarii nazmen (Pg. 690)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے