Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نذرانۂ خلوص

ساغر مہدی

نذرانۂ خلوص

ساغر مہدی

MORE BYساغر مہدی

    دلچسپ معلومات

    (ایک شاعر دوست کی شادی پر)

    رات کی شاخ پہ کھلتے ہوئے تاروں کے گلاب

    نکہت و نور کی منزل کا پتہ دیتے ہیں

    ساز بیتاب ہے مضراب کی جنبش کے لئے

    گیت رقاصۂ ہستی کو صدا دیتے ہیں

    جس کی آواز میں فردا کی کھنک شامل ہے

    اک ابھرتے ہوئے سورج کی چمک شامل ہے

    جس کی تابش سے شعاعوں کی پھواریں پھوٹیں

    جس سے پر ہول اندھیروں کا جگر کانپ اٹھے

    پھول کی طرح سبک تیغ کی مانند گراں

    جس کے احساس سے ظلمت کی سپر کانپ اٹھے

    جس کے سائے میں امیدوں کو جواں ہونا ہے

    رفعت عشق کو سرمایۂ جاں ہونا ہے

    زندگی ٹھوس حقیقت ہے کوئی خواب نہیں

    پھر بھی اک عمر بنی رہتی ہے دیوانے کا خواب

    ان حقائق کو بھلا کون بھلا سکتا ہے

    سخت حالات کے تپتے ہوئے ویرانے کا خواب

    بستر مخمل و سنجاب بھی یاد آتا ہے

    غم و آلام کا زہراب بھی یاد آتا ہے

    یہ مہکتے ہوئے گجرے یہ لہکتے ہوئے پھول

    ان پہ مستقبل زریں کا گماں ہے کہ نہیں

    ایک احساس بشر کے لئے خوشبوئے وصال

    لاکھ نازک ہو مگر بار گراں ہے کہ نہیں

    جذبۂ سوز دروں آج گرفتار ہوا

    ایک شاعر کا جنوں آج گرفتار ہوا

    مأخذ:

    دیوانجلی (Pg. 88)

    • مصنف: ساغر مہدی
      • ناشر: پریم پرنٹنگ پریس، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے