Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیم سرگوشی کا منظر

بلراج کومل

نیم سرگوشی کا منظر

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    وہ لفظ کا رسیا ہے اس

    کی دل نشیں تنظیم کا

    ترتیب کا اصوات کا

    گرتے ہوئے کو تھامتا

    ہے راہ پیما کو سکھاتا ہے خرام ناز کا

    انداز لطف لذت پرکار رقص منضبط کی آہنی

    پرواز شاید زرد خاکی کو تمنائے سبک

    بے جاں ہے لذت کی امیں

    ترکیب کی تعریف کی زہرہ جبیں

    یہ تربیت زادہ مسلسل رقص کرتا ہے سر بازار انبوہ فراواں داد دے

    وہ سوچتا ہے رات بھر وہ آخری

    ساحر ہے اب خوابوں کی بستی کا مگر

    ہر رات کا منظر چٹختا ہے تو ریزہ ریزہ ہو کر شاہراہوں پر بکھرتا ہے یہاں

    اس ہاؤ ہو میں روز و شب

    بیدار ہوتا ہے انوکھا اجنبی

    جو لفظ کے رسیا کا دشمن بھی نہیں

    ہم زاد بھی شاید نہیں

    جو نیم سرگوشی کا وحشی غیر پابستہ سا منظر نقش کرتا ہے پریشاں شہر میں

    ترتیب کے ہر دائرے

    سے لوگ کہتے ہیں وہ شاید ماورا

    ہے اجنبی کو قتل کر دو دفن کر دو اجنبی اب زیر لب اب روز و شب

    سرشار محشر خلق کرتا ہے ہراساں شہر میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے