Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیند

MORE BYعلی سردار جعفری

    رات خوبصورت ہے

    نیند کیوں نہیں آتی

    دن کی خشمگیں نظریں

    کھو گئیں سیاہی میں

    آہنی کڑوں کا شور

    بیڑیوں کی جھنکاریں

    قیدیوں کی سانسوں کی

    تند و تیز آوازیں

    جیلروں کی بدکاری

    گالیوں کی بوچھاریں

    بے بسی کی خاموشی

    خامشی کی فریادیں

    تہہ نشیں اندھیرے میں

    شب کی شوخ دوشیزہ

    خار دار تاروں کو

    آہنی حصاروں کو

    پار کر کے آئی ہے

    بھر کے اپنے آنچل میں

    جنگلوں کی خوشبوئیں

    ٹھنڈکیں پہاڑوں کی

    میرے پاس لائی ہے

    نیلگوں جواں سینہ

    کہکشاں کی پیشانی

    نیم چاند کا جوڑا

    مخملیں اندھیرے کا

    پیرہن لرزتا ہے

    وقت کی سیہ زلفیں

    خامشی کے شانوں پر

    خم بہ خم مہکتی ہیں

    اور زمیں کے ہونٹوں پر

    نرم شبنمی بوسے

    موتیوں کے دانتوں سے

    کھلکھلا کے ہنستے ہیں

    رات خوبصورت ہے

    نیند کیوں نہیں آتی

    رات پینگ لیتی ہے

    چاندنی کے جھولے میں

    آسمان پر تارے

    ننھے ننھے ہاتھوں سے

    بن رہے ہیں جادو سا

    جھینگروں کی آوازیں

    کہہ رہی ہیں افسانہ

    دور جیل کے باہر

    بج رہی ہے شہنائی

    ریل اپنے پہیوں سے

    لوریاں سناتی ہے

    رات خوبصورت ہے

    نیند کیوں نہیں آتی

    روز رات کو یونہی

    نیند میری آنکھوں سے

    بے وفائی کرتی ہے

    مجھ کو چھوڑ کر تنہا

    جیل سے نکلتی ہے

    بمبئی کی بستی میں

    میرے گھر کا دروازہ

    جا کے کھٹکھٹاتی ہے

    ایک ننھے بچے کی

    انکھڑیوں کے بچپن میں

    میٹھے میٹھے خوابوں کا

    شہد گھول دیتی ہے

    اک حسیں پری بن کر

    لوریاں سناتی ہے

    پالنا ہلاتی ہے

    مأخذ:

    Ek Khvab aur (Pg. 72)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے