Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاگل عورت

صہبا اختر

پاگل عورت

صہبا اختر

MORE BYصہبا اختر

    ایک جوان سی اور دیوانی عورت کو

    میں نے سڑک پر اکثر گھومتے دیکھا ہے

    گاہ کسی سائے کی طرف مصروف خرام

    اور کبھی وحشت میں جھومتے دیکھا ہے

    اس کی سرخ آنکھوں میں پاگل پن کے سوا

    اور بھی کچھ ہے جس کا کوئی نام نہیں

    اک ایسی بیداری اس پر طاری ہے

    جس کے مقدر میں اب کوئی شام نہیں

    اس کے پتھر جیسے چپ چپ چہرے پر

    اک سنگین اداسی ناچتی رہتی ہے!

    اس کی سوئی سوئی گہری پلکوں میں

    راتوں کی تاریکی جاگتی رہتی ہے!

    اس کے ماتھے پر بکھری زلفوں کا دھواں

    جیسے ختم نہ ہونے والا چاند گہن

    کیا جانے کس آنکھ سے ٹوٹا تارا ہے

    کیا جانے کس سورج کی آوارہ کرن

    کیا جانے کس کی بیٹی ہے کس کی بہن

    کیا جانے کس باپ کا دل کس ماں کا نور

    ایک بگولہ اپنے ویرانے سے جدا

    ایک بھٹکتی روح اپنے مرقد سے دور

    وہ فٹ پاتھ پہ اور کبھی شہراہوں پر

    کیا جانے کس دھن میں تنہا پھرتی ہے

    شب کو آخر بار مسافت سے تھک کر

    کیا جانے کس گوشے میں جا گرتی ہے

    کوئی شریعت جس سے نہیں لے سکتی حساب

    جس کا دل نیکی سے خالی ہے

    جانے کس سگ زادہ خباثت کے ہاتھوں

    اب وہ بچے کی ماں بننے والی ہے!

    related content

    نظم

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

    ساحر لدھیانوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے