Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلا ولی

ندیم اجمل عدیم

پہلا ولی

ندیم اجمل عدیم

MORE BYندیم اجمل عدیم

    کہا کسی نے آدمی ہیں ہم

    ہمارے دم سے ہے زمیں پہ زندگی کا نور

    زمیں پہ ہم نے آسماں کے پا لئے رموز

    یہ کہکشائیں ہیں ہمارے راستے کی دھول

    ہمارا پاؤں چاند کی جبیں کا افتخار

    ہمارے سر اٹھے یہ فخر و انبساط

    تمہیں کہو کہ آدمی ہیں ہم

    نہیں تم آدمی نہیں

    ابھی تو تم درخت کے مقام پر بھی آ سکے نہیں خزاں کا امتحان ہو تو سب درخت سر جھکائے سوگوار ہیں

    اگر بہار لوٹ لے تو سب کے سب شگوفے دیں مگر جھکے ہوئے

    چرند اور پرند کی آماجگاہ درخت

    بے چین جسم و جان کی علاج گاہ درخت

    اور ایک تم کہ اپنے ہم نشین کا ہی چھینتے ہو رزق

    اگر ہو بے بسی تو پھر کسی کے ہاتھ میں وہی

    کلہاڑا سونپ کر تماشا دیکھتے ہو یوں

    کہ جیسے دیکھتے نہیں

    نہیں تم آدمی نہیں

    ابھی تو تم درخت کے مقام پر بھی آ سکے نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے