Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پہلے موسم کے بعد

تنویر انجم

پہلے موسم کے بعد

تنویر انجم

MORE BYتنویر انجم

    جنم کا پہلا دیو مالائی موسم گزر گیا

    اور تم رک گئے

    آخری قدم کے آگے دیوار کی اینٹیں چنتے چنتے رات ہو گئی

    تو میں نے سوچا

    جانے زنجیروں کا طول کون سے موسم سے کون سے موسم تک ہے

    مگر آگے صرف لا محدودیت ہے یا پھر دیوار

    جس کی اینٹوں کا گارا وقت کی مٹی سے بنا ہے

    تنہائی کا پانی آخری قدم کے آگے دیوار کو مضبوط کر دیتا ہے

    تو اچانک رات اپنا سر اٹھاتی ہے

    تمہیں نہیں معلوم

    سانپ ڈسنے سے پہلے کتنی دیر پھن پھیلائے کھڑا رہا

    اور تم کہاں رکے تھے

    اور اپنے آگے دیوار کی بلندی کے سامنے

    تمہیں کچھ نہیں معلوم

    صرف ایک بات کے سوا

    کہ ہر جنم کا صرف ایک ہی دیومالائی موسم ہوتا ہے

    مأخذ:

    Andekhi Lahren(rekhta website) (Pg. 34)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے