Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرندوں کی بولی

سہیل احمد خان

پرندوں کی بولی

سہیل احمد خان

MORE BYسہیل احمد خان

    دلچسپ معلومات

    در عشق سلیمانم‘ من ہمدم مرغانم (رومی)

    بہت دن ہوئے

    ایک تالاب کے پاس میں نے پرندوں کو دیکھا

    فلک پر بھٹکتے ہوئے چند بادل تھے

    اور صبح کی دھوپ میں ہلکی ہلکی سی ٹھنڈک

    وہاں گہرے تالاب کے پاس اونچے درختوں کی اس اوٹ میں

    دھوپ کی ٹھنڈی ٹھنڈی سی کرنوں سے لپٹے ہوئے سبز پتے

    درختوں سے تالاب میں گر رہے تھے

    وہیں میں نے دیکھا کہ دنیا کے سارے پرندے

    نہ جانے کہاں سے زمانوں کے پھیلے ہوئے فاصلوں سے

    ابھرتے ہیں تالاب کے پاس آ کر اترتے ہیں اور بولتے ہیں

    وہیں میں نے ان سب پرندوں کو اونچے درختوں پہ نیلی فضاؤں میں تالاب کے پانیوں پر کناروں پہ ہر سمت دیکھا

    وہ اڑتے ہوئے ہنس گاتی ہوئی بلبلیں مور صدیوں کے قاصد کبوتر

    وہ ایسے پرندے بھی جو اپنے ناموں کو بس آپ ہی جانتے ہیں

    وہ نادر صدائیں کہ جیسے وہ صدیوں کے اسرار کو کھولتی ہوں

    وہ چہکار جیسے وہ ان دیکھی دنیاؤں سے آ رہی ہو

    پرندوں کی بولی کے اسرار کو سیکھتے دن کٹا رات گزری

    بہاریں خزائیں پلٹ کر کئی بار آئیں

    بہت دن ہوئے میں نے جب ان پرندوں کو دیکھا

    اور اب ان کی غیبی صداؤں کے اسرار کو چار سو دیکھتا ہوں

    مجھے علم ہے ہر صدا دور سے آنے والی صدا ہے

    ہر اک شے میں کوئی اشارت نہاں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 164)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے