Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پس تقریب ملاقات

عبد الاحد ساز

پس تقریب ملاقات

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    پس تقریب ملاقات یہاں شام ڈھلے

    دیر تک پھیلی رہے گی تری شرکت کی مہک

    مترنم سے رہیں گے یہ ہوا کے گوشے

    جن میں غلطیدہ ہے اب لحن تکلم تیرا

    رات بھر پھیلی رہے گی یہ تأثر کی شفق

    جذب ہے جس میں دل آویز تبسم تیرا

    یاد رہ جائے گی اس صحن کو یہ شام فسوں

    جل گئی تھیں کئی ان دیکھی سہانی شمعیں

    لو سا دے اٹھا تھا ماحول ترے آنے کا

    چھا گیا تھا در و دیوار پہ وہ پرتو رنگ

    جیسے ماخوذ ہوں لمحے کسی افسانے سے

    چھوڑ جائے گا وہی نرم کسک پھر دل میں

    جس سے شاداب ہے مدت سے مرا ذوق طلب

    آج تقریب میں یہ طرز ملاقات ترا

    بے نیازانہ تخاطب میں پریشاں سا ترے

    گوشۂ لب پہ کوئی حرف شناسائی کا

    تمکنت والی اداؤں میں انوکھا سا نیاز

    مجتنب آنکھوں میں اک عکس پذیرائی کا

    عام موضوع سخن میں بھی عیاں لہجۂ خاص

    ذہن کی بات میں بھی دل کی دھمک کا احساس

    اک تفاہم سا کسی غمزۂ غلطیدہ میں

    ایک مانوس سا خم کاکل پیچیدہ میں

    تجھ سے یہ ربط کہ موہوم بھی مفہوم بھی ہے

    تو کہ ہے مجھ سے تری زیست کا ہر رنگ جدا

    شرح حالات الگ عمر کا آہنگ سوا

    پہلے ہی راہ میں حائل ہے خلیج اقدار

    تو نے تابندہ بھی رکھا ہے ترا خط حصار

    پھر بھی اک قرب کی خوشبو ہے فضا میں بیدار

    یہ رہ و رسم جو اظہار محبت بھی نہیں

    ہے ترے دم سے یہ راحت کہ جو راحت بھی نہیں

    غم بے نام ترے نام سے موسوم بھی ہے

    حسن سے رابطۂ عشق کے مضموں ہیں بہت

    اس لطافت کدۂ کیف میں افسوں ہیں بہت

    نہ ترے جسم کا صندل نہ ترے لب کے گلاب

    نہ تری زلف کی شبنم ہے اس احساس کا نام

    یوں تو اس شام کا پیکر بھی ہے تیرا یہ جمال

    اس شناسائی کا عنواں ہے فقط نکہت شام

    چشم ہم دم کی عطا کردہ یہ آسائش دید

    مہرباں حسن کا بخشا ہوا یہ اذن کلام

    آج پھر جاگتی رہ جائے گی ہر بام تلے

    وہی شاداب سی حسرت وہی آسودہ کسک

    دیر تک پھیلی رہے گی تری شرکت کی مہک

    پس تقریب ملاقات یہاں شام ڈھلے

    مأخذ:

    khamoshi bol uthi hai (Pg. 78)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے