Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قانون قدرت

امیر چند بہار

قانون قدرت

امیر چند بہار

MORE BYامیر چند بہار

    جب بھی اس ملک پہ آفت کی گھڑی آئی ہے

    آزمائش کوئی جس وقت کڑی آئی ہے

    جب ہمیں ان گنت آفات سے ڈر لگتا ہو

    اور بگڑے ہوئے حالات سے ڈر لگتا ہو

    غم و آلام کی پر ہول گھٹا چھا جائے

    سر پہ منڈلاتے ہوں خطرات کے گہرے سائے

    جب گھٹا ٹوپ اندھیرے میں قدم چل نہ سکیں

    اور جب جادۂ‌ پر خار پہ ہم چل نہ سکیں

    دور تک جب کہیں منزل کا پتا بھی نہ ملے

    ہم سفر بھی نہ ملے راہنما بھی نہ ملے

    کچھ اندھیرے میں سجھائی نہ کہیں دیتا ہو

    ہاتھ پر ہاتھ دکھائی نہ کہیں دیتا ہو

    قافلہ قوم کا جس وقت بھٹک جاتا ہو

    اور پر ہول اندھیروں میں اٹک جاتا ہو

    قافلے والوں کے قدموں کی صدا بھی گم ہو

    ایک سناٹا ہو اور بانگ درا بھی گم ہو

    آدمیت سے اگر اپنا یقیں اٹھ جائے

    اور نیرنگئ حالات پہ دل تھرائے

    گنگ جذبات کو جس وقت زباں بھی نہ ملے

    نالۂ دل کو کوئی طرز فغاں بھی نہ ملے

    روح میں کرب ہو بیتابی و بے زاری ہو

    اور ماحول پہ دہشت سی عجب طاری ہو

    زہر غم قوم کی رگ رگ میں اثر کر جائے

    بے حسی ذہن میں ہر شخص کے گھر کر جائے

    الغرض زندگیٔ قوم میں آ جائے جمود

    اور پڑ جائے جب اس ملک کا خطرے میں وجود

    عین اس وقت کوئی راہنما آتا ہے

    آ کے بگڑے ہوئے حالات بنا جاتا ہے

    مأخذ:

    نشیب وفراز (Pg. 16)

    • مصنف: امیر چند بہار
      • ناشر: ہریانہ اردو اکیڈمی، ہریانہ
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے