قومی ترانہ
ہر بشر کے لب پہ بھارت کی کہانی چاہیے
داستان ملک گھر گھر میں سنانی چاہیے
خامۂ عشق وطن سے کھینچ کر نقش و نگار
لوح دل پر قوم کی مورت بنانی چاہیے
لب پہ ہوں قومی ترانے اور دلوں میں ولولے
قوم کی ویدی پہ یوں گردن چڑھانی چاہیے
مرتے مرتے داس کے دل سے یہی نکلی صدا
مادر بھارت کو آزادی دلانی چاہیے
چاپلوسی کا ستم گاروں کی موقع ہو چکا
دشمنان دین و ایماں شرم آنی چاہیے
قید خانوں میں ہزاروں بند ہیں فخر وطن
ملک کی خاطر تمہیں بھی جاں کھپانی چاہیے
سرفروشو نام زندوں میں لکھانا ہے اگر
اپنی ہستی راہ ملت میں مٹانی چاہیے
اے وطن کے نونہالو خواب غفلت سے اٹھو
امتحاں کا وقت ہے ہمت دکھانی چاہیے
بادۂ حب وطن کے جام بھر بھر کر پلا
تشنگی پیاسوں کی یوں ساقی بجھانی چاہیے
آفتابؔ اغیار کے ظلم و ستم کا خوف کیا
ایشور کی دل جلوں پر مہربانی چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.