Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رہنے دو مجھے

قلیل جھانسوی

رہنے دو مجھے

قلیل جھانسوی

MORE BYقلیل جھانسوی

    گزرے ہوئے وقتوں سے نکل کر دیکھا

    آج کا دور علاحدہ تو نہیں ہے

    وہ ہی آواز کے سائے وہ ہی بے شرم سراب

    آج بھی موجود ہیں کل جیسے خراب

    چہرے ذرا بدلے ہیں نئی بات نہیں ہے

    مانا بیتے ہوئے کل سے ندامت ہے مجھے

    ایسا کچھ بھی تو نہیں جس سے عقیدت ہے مجھے

    ماضی ولے کچھ بھی ہو جینے کا بہانہ ہے مرے

    اک خواب محبت کا سہانا ہے مرے

    اب وہ ہی چھوڑ کے جینا ہے تو جینا کیا ہے

    ہاں ذرا درد بھی ہو لیتا ہے گاہے گاہے

    اور جان پہ بن آتی ہے تب جب چاہے

    یہ بھی لگتا ہے کے راستے بند ہیں سب

    اور جینے کی سجا آخر کب تک

    پر مرے دوست یہ حال تو ماضی سے بھی بد تر ہے

    اس میں نفرت کے ابالے ہیں بہت

    اس میں آہیں فغاں و نالے ہیں بہت

    جینے کے لئے مرنے کی ضرورت ہے بہت

    تھا تو یہ پہلے بھی مگر اتنا نہیں تھا

    کچھ کا تھا ٹوٹا ہوا ہر ایک کا سپنا نہیں تھا

    مجھ کو میرے ماضی میں فنا رہنے دو

    میری الفت مرے جینے کا بہانہ ہے بہت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے