اللہ جمیل ہے اور تتلی جمال اس کا
تتلی کو حسن بخشا یہ ہے کمال اس کا
کوہ قاف کی پری ہے اس خوش نما چمن میں
یا کوئی حور آئی پھولوں کی انجمن میں
رنگین تتلیوں کا پھولوں کے پاس آنا
دل جھومنے لگا ہے منظر ہے یہ سہانا
میری نظر گئی جب رنگین تتلیوں پر
سمجھا کہ آ گئی ہے قوس قزح زمیں پر
تتلی کے خوش نما رنگ آنکھوں کو بھا رہے ہیں
اس کے حسین بوٹے دل میں سما رہے ہیں
اللہ نے عطا کی تتلی کو خوش نمائی
اس کی رضا سے آئی تتلی میں دل ربائی
دے کر پروں کو حرکت چکر لگا رہی ہے
پھولوں کو گدگدا کر ہنسنا سکھا رہی ہے
کیا آسماں سے اتری بارات تتلیوں کی
گلشن میں آ کے دیکھو افراط تتلیوں کی
یہ غول تتلیوں کا گلشن کی ٹہنیوں پر
خوشیاں لٹا رہا ہے یہ دل فریب منظر
رخصت ہوئی اداسی آئی ہے شادمانی
انسان کے لئے ہے قدرت کی مہربانی
اے شاندار تتلی تو ہے چمن کی رانی
پھولوں بھری یہ کیاری ہے تیری راجدھانی
ہیں مور اور تتلی دونوں ہی خوبصورت
انسان کو پسند ہے ان کے پروں کی زینت
دنیا کو مل گئی ہے دنیا میں شان و شوکت
تتلی میں ہے نزاکت اور مور میں صباحت
تتلی ہے خوبیوں کا انمول سا خزانہ
بچے جھپٹ رہے ہیں تتلی پہ والہانہ
ہوتی نہیں کسی کو تتلی سے کچھ شکایت
دل میں ہے ہر بشر کے تتلی سے پیار و الفت
یہ تتلیوں کے جلوے پھولوں کا مسکرانا
سمجھوں اسے حقیقت یا خواب ہے سہانا
تعریف ہے خدا کی جس نے بنائی تتلی
نقش و نگار دے کر اس نے سجائی تتلی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.