Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رو میں ہے رخش عمر

بلراج کومل

رو میں ہے رخش عمر

بلراج کومل

MORE BYبلراج کومل

    رہ گزر پر شور و غل کا سیل ہے

    بہہ رہا ہے خشک تنکے کی طرح

    یہ جہان رنگ و بو

    گھومتے پہیوں دھڑکتی گاڑیوں کی ہچکیاں

    داستاں در داستاں الجھی ہوئی ہیں چار سو

    درد سے سہمے ہوئے خوابوں کے لاکھوں قافلے

    گامزن ہیں سوئے حسرت حوصلے تھامے ہوئے

    میں بھی ان میں تم بھی ان میں ساری دنیا ان میں ہے

    خامشی بھی نغمگی بھی اشک و خوں بھی ان میں ہے

    کچھ نگاہیں عرش پر ہیں کچھ نگاہیں فرش پر

    وقت آندھی کی طرح

    کر رہا ہے تیز تر اس سیل کو

    ہم کہاں ہیں کون سی منزل پہ ہیں

    کوئی بتلاؤ کوئی آواز دو

    کوئی بتلاؤ کوئی آواز دو

    مأخذ :
    • کتاب : Lambi Barish (Pg. 20)
    • Author : Balraj Komal
    • مطبع : Sahitya Akademi, New Delhi (2002)
    • اشاعت : 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے