Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرگزشت آدم

علامہ اقبال

سرگزشت آدم

علامہ اقبال

MORE BYعلامہ اقبال

    دلچسپ معلومات

    حصہ اول : 1905 تک ( بانگ درا)

    سنے کوئی مری غربت کی داستاں مجھ سے

    بھلایا قصۂ پیمان اولیں میں نے

    لگی نہ میری طبیعت ریاض جنت میں

    پیا شعور کا جب جام آتشیں میں نے

    رہی حقیقت عالم کی جستجو مجھ کو

    دکھایا اوج خیال فلک نشیں میں نے

    ملا مزاج تغیر پسند کچھ ایسا

    کیا قرار نہ زیر فلک کہیں میں نے

    نکالا کعبے سے پتھر کی مورتوں کو کبھی

    کبھی بتوں کو بنایا حرم نشیں میں نے

    کبھی میں ذوق تکلم میں طور پر پہنچا

    چھپایا نور ازل زیر آستیں میں نے

    کبھی صلیب پہ اپنوں نے مجھ کو لٹکایا

    کیا فلک کو سفر چھوڑ کر زمیں میں نے

    کبھی میں غار حرا میں چھپا رہا برسوں

    دیا جہاں کو کبھی جام آخریں میں نے

    سنایا ہند میں آ کر سرود ربانی

    پسند کی کبھی یوناں کی سرزمیں میں نے

    دیار ہند نے جس دم مری صدا نہ سنی

    بسایا خطۂ جاپان و ملک چیں میں نے

    بنایا ذروں کی ترکیب سے کبھی عالم

    خلاف معنی تعلیم اہل دیں میں نے

    لہو سے لال کیا سیکڑوں زمینوں کو

    جہاں میں چھیڑ کے پیکار عقل و دیں میں نے

    سمجھ میں آئی حقیقت نہ جب ستاروں کی

    اسی خیال میں راتیں گزار دیں میں نے

    ڈرا سکیں نہ کلیسا کی مجھ کو تلواریں

    سکھایا مسئلہ گردش زمیں میں نے

    کشش کا راز ہویدا کیا زمانے پر

    لگا کے آئینہ عقل دوربیں میں نے

    کیا اسیر شعاعوں کو برق مضطر کو

    بنا دی غیرت جنت یہ سرزمیں میں نے

    مگر خبر نہ ملی آہ راز ہستی کی

    کیا خرد سے جہاں کو تہ نگیں میں نے

    ہوئی جو چشم مظاہر پرست وا آخر

    تو پایا خانۂ دل میں اسے مکیں میں نے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    سرگزشت آدم نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے