Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شاعر درماندہ

ن م راشد

شاعر درماندہ

ن م راشد

MORE BYن م راشد

    زندگی تیرے لیے بستر سنجاب و سمور

    اور میرے لیے افرنگ کی دریوزہ گری

    عافیت کوشئ آبا کے طفیل

    میں ہوں درماندہ و بے چارہ ادیب

    خستۂ فکر معاش

    پارۂ نان جویں کے لیے محتاج ہیں ہم

    میں مرے دوست مرے سیکڑوں ارباب وطن

    یعنی افرنگ کے گلزاروں کے پھول

    تجھے اک شاعر درماندہ کی امید نہ تھی

    مجھ سے جس روز ستارہ ترا وابستہ ہوا

    تو سمجھتی تھی کہ اک روز مرا ذہن رسا

    اور مرے علم و ہنر

    بحر و بر سے تری زینت کے گہر لائیں گے

    میرے رستے میں جو حائل ہوں مرے تیرہ نصیب

    کیوں دعائیں تری بے کار نہ جائیں

    تیرے راتوں کے سجود اور نیاز

    (اس کا باعث مرا الحاد بھی ہے)

    اے مری شمع شبستان وفا

    بھول جا میرے لیے

    زندگی خواب کی آسودہ فراموشی ہے

    تجھے معلوم ہے مشرق کا خدا کوئی نہیں

    اور اگر ہے تو سرا پردۂ نسیاں میں ہے

    تو ''مسرت'' ہے مری تو مری ''بے داری'' ہے

    مجھے آغوش میں لے

    دو ''انا'' مل کے جہاں سوز بنیں

    اور جس عہد کی ہے تجھ کو دعاؤں میں تلاش

    آپ ہی آپ ہویدا ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے