Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمپین اور میں

حسن علوی

شمپین اور میں

حسن علوی

MORE BYحسن علوی

    برف سے لکڑی کشید کرتے ہوئے

    ایک دوسرے کو گھورتے ہیں

    باریک فلٹر والے سگریٹ کی رگ میں

    شعلے کا لہو ٹھنڈا پڑ گیا ہے

    مرمریں سرگوشیاں

    کیمپ کے نقرئی سناٹے کی کھال کاٹتی ہیں

    بوتل کی شکنوں میں اونگھتی بوریت

    دھند کا لمس پی رہی ہے

    اریانا کے تھرکتے ہوئے کاسنی ہونٹ

    خواب کے نیلے ماتھے سے بال ہٹا کر

    نرم بوسے تخلیق کرتے ہیں

    ایفروڈائیٹ کے جسم سے پگھلتی

    نسوانی کشش کی بھیگی الجھن

    کافی کے دانے چاٹ رہی ہے

    برف کی گود میں لمحے

    قدیم یونانی باشندوں کی طرح

    لذت کی آگ تاپ رہے ہیں

    جنوں کے ڈھیلے بدن میں

    ضبط کی کمان ٹوٹنا چاہتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے