شکست
یہ تیسری شکست ہے اکیس سال میں
اک اور بار مجھ کو محبت نہیں ملی
جیسے کسی اجیر کو محنت کے باوجود
اس کے عظیم کام کی اجرت نہیں ملی
جیسے سیاہ رات میں تاروں کو اہمیت
جیسے علی کے ہاتھ میں دنیا کی سلطنت
مجھ کو مرے نصیب کا کچھ بھی نہیں ملا
یعنی نہ اہمیت ہی ملی اور نہ سلطنت
بارش بھی جس زمین پہ برسی نہیں کبھی
ایسا ہی بد نصیب میں صحرا ہوں یار دیکھ
مجھ پر مرے طبیب توجہ ذرا سی ہو
اس بار تیری سوچ سے گہرا ہوں یار دیکھ
تو جوڑیاں بنا کے اتارے زمین پر
ان جوڑیوں میں کوئی نشانی عیاں تو کر
ہے کون کس کے واسطے کیسے پتہ چلے
تقدیر لکھنے والے یہ ہم کو بیاں تو کر
مجھ کو ملی شکست میں تیرا بھی ہاتھ ہے
میں تین بار عشق میں ورنہ نہ ہارتا
گر ہوتی مجھ پہ تیری عنایت ذرا سی بھی
میں بھی کسی حسین کی زلفیں سنوارتا
تجھ سے مرا گلہ بھی خدایا فضول ہے
مجھ کو کریں معاف کہ میری یہ بھول ہے
اب میری زندگی میں ہے ٹھہراؤ آ گیا
یعنی مرے نصیب میں جو ہے قبول ہے
اللہ جی معذرت میں گناہ گار ہو گیا
میں چوتھے عشق کے لیے تیار ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.