Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکست

MORE BYاریب عثمانی

    یہ تیسری شکست ہے اکیس سال میں

    اک اور بار مجھ کو محبت نہیں ملی

    جیسے کسی اجیر کو محنت کے باوجود

    اس کے عظیم کام کی اجرت نہیں ملی

    جیسے سیاہ رات میں تاروں کو اہمیت

    جیسے علی کے ہاتھ میں دنیا کی سلطنت

    مجھ کو مرے نصیب کا کچھ بھی نہیں ملا

    یعنی نہ اہمیت ہی ملی اور نہ سلطنت

    بارش بھی جس زمین پہ برسی نہیں کبھی

    ایسا ہی بد نصیب میں صحرا ہوں یار دیکھ

    مجھ پر مرے طبیب توجہ ذرا سی ہو

    اس بار تیری سوچ سے گہرا ہوں یار دیکھ

    تو جوڑیاں بنا کے اتارے زمین پر

    ان جوڑیوں میں کوئی نشانی عیاں تو کر

    ہے کون کس کے واسطے کیسے پتہ چلے

    تقدیر لکھنے والے یہ ہم کو بیاں تو کر

    مجھ کو ملی شکست میں تیرا بھی ہاتھ ہے

    میں تین بار عشق میں ورنہ نہ ہارتا

    گر ہوتی مجھ پہ تیری عنایت ذرا سی بھی

    میں بھی کسی حسین کی زلفیں سنوارتا

    تجھ سے مرا گلہ بھی خدایا فضول ہے

    مجھ کو کریں معاف کہ میری یہ بھول ہے

    اب میری زندگی میں ہے ٹھہراؤ آ گیا

    یعنی مرے نصیب میں جو ہے قبول ہے

    اللہ جی معذرت میں گناہ گار ہو گیا

    میں چوتھے عشق کے لیے تیار ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے