سپاہی کی شریک زندگی
وطن کی انجمن میں شمع بن کے روشنی دی ہے
پگھل کر قوم کو میں نے بڑی آسودگی دی ہے
مرے ضبط فغاں نے ملک کے دل کو خوشی دی ہے
خدا نے مجھ کو ہمت مسکراہٹ سادگی دی ہے
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
میں دیگر عورتوں کی طرح شکوے کر نہیں سکتی
زمانے کی شکایت ناز نخرے کر نہیں سکتی
گزرتی جو بھی ہے دل پر میں چرچے کر نہیں سکتی
ہزاروں مشکلیں سہہ کر بھی شکوے کر نہیں سکتی
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں بھارت کی عظمت ہوں
وطن کی آبرو ہوں آن ہوں شوکت ہوں طاقت ہوں
مجسم مشرقی عورت ہوں تفسیر محبت ہوں
میں ہوں سسرال کی عزت میں میکے کی شرافت ہوں
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
فرائض کی بنا پر وہ بہت مجبور رہتے ہیں
رفیق زندگی ہو کر بھی اکثر دور رہتے ہیں
ہم ان کی نیک نامی پر مگر مغرور رہتے ہیں
غم فرقت ہے لیکن پھر بھی ہم مسرور رہتے ہیں
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
بھروسہ ہے خدا پر مجھ کو خود ہوں پاسباں اپنی
میں خود بانگ جرس خود ہی امیر کارواں اپنی
شعور پختہ مشعل رہنما فکر جواں اپنی
میں تنہائی کی خوگر ہوں خموشی داستاں اپنی
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
وطن کی سرحدوں پر میں جمائے ہوں نگاہوں کو
حفاظت جن کی سونپی جا چکی ہے سورماؤں کو
خدا سے التجا ہے سن لے وہ میری دعاؤں کو
سپاہی اور وطن سے دور رکھے کل بلاؤں کو
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
زباں زد نام نامی ہے مرا ہمت میں جرأت میں
نہیں جھانسی کی رانی سے میں کم عزم و شجاعت میں
نہیں ہوں طاہرہؔ کم چاند سلطانہ سے عزت میں
اٹھا سکتی ہوں میں تلوار بھارت کی حمایت میں
شریک زندگی ہوں دیش بھارت کے سپاہی کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.