صبح خوبصورت
وہ اپنی پسندیدہ لپ اسٹک
پستول کی نوک سے لگاتی ہے
کئی طرح کے پسینوں کی خوشبوؤں سے
اس کی ڈریسنگ ٹیبل بھری رہتی ہے
اسے لفافوں کو بوسوں سے
بند کرنے کی پرانی عادت ہے
خواہ ڈاکیہ انہیں خود پڑھ لے
اس کی الماری
جاگ کر بدلے جانے والے کپڑوں سے
خالی خالی
چاند اسے اپنے ماتھے
اور ستارے کلائی پر باندھنے سے فرصت نہیں
ناشتے کی میز پر اخبار میں اسے
گزشتہ شب کی سرخی پسند ہے
اور خادموں میں کتے
کسی نئے مہمان کو خوش آمدید کہنے کو
ہر برانڈ کا سگریٹ
اس نے شام سے پہلے ہی لے رکھا ہے
وہ الکوحل کی بوتل
اپنے بیڈ کے بائیں طرف
کھڑکی کے سامنے چھپائے رکھتی ہے
رات گئے ایک سیب اور خنجر
اس کے سرہانے چمکتے ہیں
اور اندھیرے اس کا لباس بنے
ساری رات بدن چاٹ کر
صبح کی روشنی تیار کرتے رہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.