Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سورج گرہن

نخشب جارچوی

سورج گرہن

نخشب جارچوی

MORE BYنخشب جارچوی

    ہو رہا ہے یہ نظام دہر میں کیا انقلاب

    آج مشرق ہی میں ڈوبا جا رہا ہے آفتاب

    چھا گئی افسردگی ایسی در و دیوار پر

    یورش ظلمت ہو جیسے مطلع انوار پر

    روشنی کم ہو چلی نظارے گھبرانے لگے

    آج دن میں خلق کو تارے نظر آنے لگے

    ڈوبا جاتا ہے نظر کے سامنے گردوں کا دل

    آرزو میں بے سر و پا ہیں نگاہیں مضمحل

    گھلتا جاتا ہے سحر کے وقت قرص آفتاب

    بے ثباتی کا معمہ ہو رہا ہے بے نقاب

    اب نظام چرخ کج رفتار برہم ہو گیا

    یک بیک دنیا کا کاروبار مدھم ہو گیا

    امتحاں کا وقت ہے سورج گہن میں آ گیا

    دونوں عالم کی فضاؤں پر دھندلکا چھا گیا

    دست فطرت نے نواز نغمۂ خاموش ہے

    حیرتوں کا نقش لوح دل سے ہم آغوش ہے

    زندگی میں ایک ایسا دور آتا ہے ضرور

    بار غم سے جب سکوں کا ٹوٹ جاتا ہے غرور

    مشکلیں زیور ہیں حسن زندگانی کے لئے

    رنج و غم غازہ ہیں روئے شادمانی کے لئے

    وقت کی گرمی گلا دیتی ہے لوہا آس کا

    آرزو کے خون سے رنگیں ہے پیکر یاس کا

    ساز اطمینان سے آتی ہے ماتم کی صدا

    ایک رخ پر رہ نہیں سکتی زمانے کی ہوا

    وقت کی تلوار کا ہر زخم کھانا چاہئے

    مرد کو دشواریوں میں مسکرانا چاہئے

    مأخذ:

    مشعل راہ (Pg. 149)

    • مصنف: نخشب جارچوی
      • ناشر: ہندوستانی پبلیشرز، دلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے