تعلق بوجھ بن جائے تو
خوابوں کی رائیگانی کا اندازہ کس کو ہے
اب دل کی دھڑکنوں کو دیا جائے کیا مقام
مانند شمع شب جو پگھلتی ہے زندگی
کیا شب کی کربناکی سے دل لے گا اور کام
راہ جنوں پہ چل کے شب و روز کیا ملا
پھر ڈر بھی ہے کہ مجھ سے خرد لے گی انتقام
میں نے تصورات کی دنیا بھی چھوڑ دی
میں نے کسی کی یاد کو خود پہ کیا حرام
اب تو سبھی خطوط بھی آتش کی نذر ہیں
اب تو مجھے چڑھاتے ہیں تیرے سبھی پیام
اچھا ہوا کہ تم سے تعارف نہیں رہا
بہتر یہی ہے رشتے ہوئے ہیں سبھی حرام
دنیا میں کتنے لوگ ہیں جن کا کوئی نہیں
مجھ کو بھی جینا چاہیے ان لوگوں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.