Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تابوت میں بند حواس

سعادت سعید

تابوت میں بند حواس

سعادت سعید

MORE BYسعادت سعید

    مرے ساتھ سانسوں کی صورت

    وہ تاریخ کے سارے اوراق میں جاگتا ہے

    کثافت زدہ ناخنوں کی سرنجوں میں بل کھاتے بچھو بھرے

    مرے پھیپھڑوں کی توانائیوں میں

    مصائب سے سمجھوتہ کرنے

    حقیقت کہ پتلیوں کا تماشا سمجھنے کا سرطان داخل کرے

    مجھے زندہ رہنے کے ایسے قرینے سکھاتا ہے

    جن کے سرابوں میں اپنی حفاظت کی زنجیر پہنے

    مرے پاؤں رقصاں رہے

    کشت در کشت بحراں رہے

    ٹھوکروں میں گلستاں رہے

    بے نوا کشتیوں پہ بپھرتے سمندر میں

    چکلوں کے نیلام خانوں میں

    بد بخت مجنوں پہ بھاری صداقت کے صحرا میں

    آتش فشاں نخل ہائے تمنا تلے

    گول میزوں پہ ٹوٹے ہوئے آئنوں میں

    کہ سندر بتوں کی شفق شاموں میں

    ہر سو

    ہواؤں کی مانند موجود آفت

    مری انگلیاں

    آگ اور خون کی ریشمی چھتریاں کھولتی ہیں

    مقابر کی بے گوش تاریکیوں میں

    مہالک کی پگلی ہواؤں میں

    کیفوں میں گھٹیا تمباکو کی مانند سلگے ہجوموں میں

    محکوم پگڈنڈیوں اور محصور سڑکوں پہ کچلے سروں کے تعفن میں

    ویراں دفاتر کی بوسیدہ میزوں پہ آراستہ

    سرخ جونکوں کی دہشت میں

    سبز گولے اگلتے

    سیہ آہنی اژدہوں کے ہزیمت زدہ شور میں

    منہمک جبر کے

    اپنے ہاتھوں میں فولادی درے لیے

    محافظ مرا جاگتا ہے

    خود اپنے پپوٹوں میں خاشاک ہوتے

    تدبر کے غرے لیے

    محافظ مرا جاگتا ہے

    مأخذ:

    کجلی بن (Pg. 47)

    • مصنف: سعادت سعید
      • ناشر: سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے