چند کھوئے ہوئے لمحات کو کرتا ہوں تلاش
اور وہ ملتے نہیں عالم بیداری میں
عالم خواب کو کہتے ہیں حقیقت کے خلاف
کشمکش سی ہے بپا غفلت و ہشیاری میں
چند کھوئے ہوئے لمحات کو کرتا ہوں تلاش
کبھی شہروں کبھی قریوں کبھی ویرانے میں
تھک کے بیٹھا ہوں تو دیتا ہوں تسلی دل کو
ہوں گے محفوظ کسی دل کے سیہ خانے میں
چند کھوئے ہوئے افکار کو کرتا ہوں تلاش
جانے محفوظ ہیں وہ ذہن کے کس کونے میں
میرے افکار تو ہیں جزو مری ہستی کے
خود بھی میں کھو سا گیا امنؔ انہیں کھونے میں
چند کھوئے ہوئے احباب کو کرتا ہوں تلاش
عالم آب و گل اب ان کا پتہ کیا دے گا
ہاں اگر حد سے بڑھا جذبۂ دل اے ہمدم
شوق نظارہ انہیں تک مجھے پہونچا دے گا
Videos
This video is playing from YouTube
امن لکھنوی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.