توفیقؔ
دکن یہ قطب قلیؔ وجہیؔ و ولیؔ کا دکن
دکن یہ سطوت شاہان آصفیؔ کا دکن
اسی زمیں سے شرارے ہزار پھوٹے ہیں
اسی فلک پہ ستارے ہزار ٹوٹے ہیں
یہ صنعتوں کی زمیں علم و فن کا گہوارہ
چمن ادب کا یہ شعر و سخن کا گہوارہ
ہر ایک دور میں اک با کمال ہوتا ہے
ہنر میں آپ وہ اپنی مثال ہوتا ہے
یہیں پہ حضرت توفیقؔ نے بھی جنم لیا
افق سے شعر و سخن کے اک آفتاب اٹھا
وہ اپنے وقت کے اک با کمال شاعر تھے
غلط نہیں جو کہوں با کمال شاعر تھے
غزل کو مومنؔ و غالبؔ کا بانکپن دے کر
کہی ہے نظم بھی اقبالؔ کے قرینے پر
وہ آبروئے چمن عزت دکن توفیقؔ
بجا ہے کہیے اگر غالبؔ دکن توفیقؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.