Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹھہرے ہوئے موسم کی ایک نظم

اصغر ندیم سید

ٹھہرے ہوئے موسم کی ایک نظم

اصغر ندیم سید

MORE BYاصغر ندیم سید

    کبھی منہ سے آواز ہاتھوں سے قسمت اور آنکھوں سے پہلی مسرت کا پانی گرے

    تو اسے مت اٹھانا

    کبھی رات کی شال سے چاند سالوں کی مٹھی سے خوشبو زمینوں کی جھولی سے خوراک

    اور دل سے قربت کی خواہش گرے

    تو اسے اٹھانا

    کبھی شام کے گھونسلے سے پرندہ فجر سے عبادت کا چوغا پہاڑوں سے

    سرما کا پہلا مینہ گرے

    تو اسے مت اٹھانا

    کبھی آسمانوں سے حرف مناجات شاہین کی آنکھوں سے آنسو ہواؤں

    سے لمبے سفر کی حکایت

    غلاموں کے دامن سے آزاد صبحوں کی ساعت گرے

    تو اسے مت اٹھانا

    کبھی پاؤں سے حوصلہ آم کے پیڑ سے بور بچوں کی مٹھی سے لوری اور فصلوں پہ

    پھیلی ہوئی دھوپ کٹ کر گرے

    تو اسے مت اٹھانا

    نگاہ اپنے دشمن پہ رکھنا

    سفر کو امانت سمجھنا

    اور اعصاب جھکنے نہ دینا

    کہ سب چیزیں اپنے سے بہتر کو اپنی جگہ دے گئی ہیں

    مأخذ:

    adhuri kulliyaat (Pg. 115)

    • مصنف: asGar nadeem sayyad

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے