تھانٹو فوبیا
رات کسی کے
بوڑھے باپ کے مر جانے کی خبر سنی تو
دکھ سے زیادہ
خوف نے دل میں جگہ بنائی
اشکوں سے پہلے آنکھوں میں
دو چہروں کا عکس پڑ گیا
جو اس وقت بغل والے کمرے میں شاید گہری نیند میں سوئے ہوں گے
تب مجھ کو محسوس ہوا
کہ اب میں ایسی عمر میں پاؤں بڑھانے والا ہوں
جس میں یہ خوف اٹل ہے
کتنے دیگر احساسات کا رد عمل ہے
ہر پل ذہن میں آج یا کل ہے
عام مرض سے بڑھ کر لگنے لگتی ہے ہر اک بیماری
کانوں میں کچھ الگ طرح سے پڑتی ہیں کھانسی کی صدائیں
اس پہ ستم تو یہ ہے موہنؔ
مجھ کو دلاسہ دینے والے
مجھ کو سہارا دینے والے
بیچ بھنور سے ساحل تک پہنچانے والے
دھند چھانٹ کے مجھ کو راہ دکھانے والے
میرے سارے دوست
بھی میری عمر کے ہی ہیں
اور ان کے ماں باپ بھی اتنے ہی بوڑھے ہیں
جتنے میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.