Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری دنیا کے نقشے میں

ابرار احمد

تری دنیا کے نقشے میں

ابرار احمد

MORE BYابرار احمد

    تری دنیا میں جنگل ہیں

    ہرے باغات ہیں

    اور دور تک پھیلے بیاباں ہیں

    کہیں پر بستیاں ہیں

    روشنی کے منطقے ہیں

    پہاڑوں پر اترتے بادلوں میں

    رقص کرتا ہے سمندر چار سو

    اسی انبوہ کا حصہ نہیں ہوں میں

    کہاں ہوں میں

    میں تیرے لمس سے اک آگ بن کر پھیلنا

    تسخیر کی صورت بپھرنا چاہتا تھا

    اور اترا ہوں

    کسی بے مہر سناٹے کے میداں میں

    ہزیمت کی دہکتی ریت پر

    بکھرا پڑا ہوں شام کی صورت

    میں جینا چاہتا تھا تیری دنیا میں

    ترے ہونٹوں پہ کھلتے نام کی صورت

    کہیں دشنام کی صورت

    کہیں آرام کی صورت

    میں آنسو تھا

    ترے چہرے پہ آ کر پھول دھرتا تھا

    ترے دکھ پر

    گرا کرتا تھا قدموں میں

    اے چشم تر کہاں ہوں میں

    اندھیرے سے بھری آنکھوں میں

    چلتی ہے ہوا ہر سو

    اور اڑتے جا رہے ہیں راستے اس میں

    زمانوں کے کناروں سے

    ابد کے سرد خانوں تک

    ہوا چلتی ہے ہر سو

    اور اس کی ہم رہی میں

    دو قدم چلتا نہیں ہوں میں

    ہجوم روز و شب میں

    کس جگہ سہما ہوا ہوں میں

    کہاں ہوں میں

    تری دنیا کے نقشے میں

    کہاں ہوں میں

    مأخذ:

    Aakhrii Din Se pehle (Pg. 31)

    • مصنف: Abrar Ahmed
      • اشاعت: 1997
      • ناشر: Tahir Aslam Gora, Gora Publishers
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے