Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹائٹینک

شعیب کیانی

ٹائٹینک

شعیب کیانی

MORE BYشعیب کیانی

    دبستان اردو کے گہرے سمندر کی

    تہہ میں سے اک دن

    مری نظم غوطہ زنوں کو ملے گی

    وہی نظم جو میں نے تم پر لکھی ہے

    پھر اس نظم کے راستے لوگ ہم تک پہنچنے لگیں گے

    تمہیں بھی تصور میں لانے لگیں گے

    مجھے بھی تصور میں لانے لگیں گے

    پھر اک دن

    ہماری کہانی پہ فلمیں بنیں گی

    محبت کے رستے میں

    چاہے سماجی معاشی

    یا دینی مسائل کے

    تودے تباہی مچا دیں

    میں ہر فلم کے آخری سین میں

    تم کو زندہ رکھوں گا

    بھلے میرے سینے میں

    برفیلے لفظوں کی تہہ جم چکی ہو

    میں پھر بھی تمہارے لیے سانس لوں گا

    میں نظمیں لکھوں گا

    میں تم سے محبت نبھاتا رہوں گا

    تمہیں ڈوبنے سے بچاتا رہوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے