کیا ہوا ہے اے ساکنان چمن
کیوں فضائیں ہوئیں تماشائی
تم تو کہتے تھے فصل گل آئی
پھر یہ گلشن اداس کیوں ہے آج
یوں فسردہ بہار کیوں ہے آج
وہ وہاں دور زرد ٹہنی پر
اک پرندہ اداس بیٹھا ہے
ایک بھنورا گلوں کو جا جا کر
رنج و غم کا پیام دیتا ہے
صور پھونکا ہے کیا ہواؤں نے
اس قدر شور کیوں فضاؤں میں
ماتموں کی صدائیں آتی ہیں
بلبلیں کس کا نوحہ گاتی ہیں
کیسی قوس قزح یہاں بکھری
نیم مردہ پڑی ہے اک تتلی
آہ یہ دل نشیں حسیں پیکر
کس نے مرنے کو تنہا چھوڑ دیا
کھلتی کلیوں کی نرم پتی کو
کس نے وحشت میں آ کے توڑ دیا
سبز شاخوں پہ یہ لہو کیوں ہے
ان ہواؤں میں خون کی بو ہے
تازہ پھولوں پہ سرخ چھینٹے ہیں
کس نے تتلی کے پنکھ نوچے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.