Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تلسی داس جی

تکمیل رضوی لکھنوی

تلسی داس جی

تکمیل رضوی لکھنوی

MORE BYتکمیل رضوی لکھنوی

    وہ تلسی داس جس نے علم کا دریا بہایا تھا

    وہ تلسی داس جس نے غیر کو اپنا بنایا تھا

    وہ تلسی داس جو دنیا میں سورج بن کے چھایا تھا

    وہ تلسی داس جو غم خواریوں میں مسکرایا تھا

    خلوص دل سے میں اس کو عقیدت پیش کرتا ہوں

    مرے پیش نظر اب تک مزاج حکمرانی ہے

    بہت الجھی ہوئی اس دور ماضی کی کہانی ہے

    مگر تلسی کی عظمت دوست دشمن سب نے مانی ہے

    وہ رامائن کا لکھنا شاہکار زندگانی ہے

    میں اس انسان کامل کو محبت پیش کرتا ہوں

    یہ جو کچھ کہہ رہا ہوں میں حقیقت ہی حقیقت ہے

    لب و لہجہ کی شیرینی محبت کی علامت ہے

    وہ عالم ہو کہ جاہل آج ہر دل پر حکومت ہے

    نظر انداز کرنا اس کی راہوں کو قیامت ہے

    میں اپنی بزم میں اس کی ضرورت پیش کرتا ہوں

    وہ تلسی جس کی گویائی سخن کی سربلندی ہے

    سخن کی سربلندی فکر و فن کی سربلندی ہے

    گل رنگیں وہ ہے جس سے چمن کی سربلندی ہے

    اسی کی سربلندی سے وطن کی سربلندی ہے

    میں احساس وقار ملک و ملت پیش کرتا ہوں

    وہ تلسی جس کی رامائن کا اک اک سین گلشن ہے

    وہ تلسی جس کا دنیائے ادب میں نام روشن ہے

    وہ اک عالم ہے اک صاحب نظر ہے ماہر فن ہے

    وہ اپنے دور کا ہومر ہے فردوسی ہے ملٹن ہے

    میں اے تکمیلؔ اسے اپنی ریاضت پیش کرتا ہوں

    مأخذ:

    میر کارواں (Pg. 36)

    • مصنف: تکمیل رضوی لکھنوی
      • ناشر: تکمیل رضوی لکھنوی
      • سن اشاعت: 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے