Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلوع اشتراکیت

ساحر لدھیانوی

طلوع اشتراکیت

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    جشن بپا ہے کٹیاؤں میں اونچے ایواں کانپ رہے ہیں

    مزدوروں کے بگڑے تیور دیکھ کے سلطاں کانپ رہے ہیں

    جاگے ہیں افلاس کے مارے اٹھے ہیں بے بس دکھیارے

    سینوں میں طوفاں کا تلاطم آنکھوں میں بجلی کے شرارے

    چوک چوک پر گلی گلی میں سرخ پھریرے لہراتے ہیں

    مظلوموں کے باغی لشکر سیل صفت امڈے آتے ہیں

    شاہی درباروں کے در سے فوجی پہرے ختم ہوئے ہیں

    ذاتی جاگیروں کے حق اور مہمل دعوے ختم ہوئے ہیں

    شور مچا ہے بازاروں میں ٹوٹ گئے در زندانوں کے

    واپس مانگ رہی ہے دنیا غصب شدہ حق انسانوں کے

    رسوا بازاری خاتونیں حق انسانی مانگ رہی ہیں

    صدیوں کی خاموش زبانیں سحر نوائی مانگ رہی ہیں

    روندی کچلی آوازوں کے شور سے دھرتی گونج اٹھی ہے

    دنیا کے اینائے نگر میں حق کی پہلی گونج اٹھی ہے

    جمع ہوئے ہیں چوراہوں پر آ کے بھوکے اور گداگر

    ایک لپکتی آندھی بن کر ایک بھبکتا شعلہ ہو کر

    کاندھوں پر سنگین کدالیں ہونٹوں پر بے باک ترانے

    دہقانوں کے دل نکلے ہیں اپنی بگڑی آپ بنانے

    آج پرانی تدبیروں سے آگ کے شعلے تھم نہ سکیں گے

    ابھرے جذبے دب نہ سکیں گے اکھڑے پرچم جم نہ سکیں گے

    راج محل کے دربانوں سے یہ سرکش طوفاں نہ رکے گا

    چند کرائے کے تنکوں سے سیل بے پایاں نہ رکے گا

    کانپ رہے ہیں ظالم سلطاں ٹوٹ گئے دل جباروں کے

    بھاگ رہے ہیں ظل الٰہی منہ اترے ہیں غداروں کے

    ایک نیا سورج چمکا ہے ایک انوکھی ضو باری ہے

    ختم ہوئی افراد کی شاہی اب جمہور کی سالاری ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 71)

    • مصنف: SAHIR LUDHIANVI
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے