Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے نام لکھتا ہوں

عزیز پریہار

تمہارے نام لکھتا ہوں

عزیز پریہار

MORE BYعزیز پریہار

    سنہری دھوپ کا منظر

    گئے موسم کی شادابی

    شفق کی ریشمی گرہیں

    چاند کے پہلو میں لپٹی سبز شاخیں

    کسی ٹوٹے ہوئے تارے کی دھندلی سی لکیریں

    نقش جن کے ریت پر بہتے رہے برسوں

    سفر کی دائمی خوشبو

    میں جس کی آرزو لے کر تمہارے پاس آیا تھا

    کتاب دل کی وہ دھڑکن

    تمہارے نام لکھتا ہوں

    پروں پر تتلیوں کے تیرتی سرگم

    جو لفظوں میں کبھی ڈھلنے نہ پائی

    وہ مدھم ساز کی جنبش

    اجالے صبح کے دستک ہواؤں کی

    میں اپنی سوچ کی ٹیڑھی لکیریں

    جو کبھی آئیں صدا بن کر

    خلا بن کر جو لوٹی ہیں

    کسی بے نام صحرا میں

    تمہارے نام لکھتا ہوں

    گزرتی ساعتوں کی تلخیاں رعنائیاں

    آوارگی اپنی

    طلسم آگہی کے خواب پیکر

    پھول تتلی رنگ بارش قہقہے

    خزانے لفظ و معنی کے

    سلیقے گفتگو کے

    نرم لہجے کی رواں لہریں

    محبت کی پرانی داستاں

    تم نے کہی میں نے سنی

    میں نے کہی تم نے سنی

    تمہارے نام لکھتا ہوں

    مجھے اب سرخ رو کر دو

    مرے سب خواب چوری ہو گئے ہیں

    خواب کی منزل نیا اک خواب ہے

    مرے دامن میں خوابیدہ

    نہ جانے کتنے خاکے کتنے نقشے

    آخری سانسوں پہ ہیں

    تصویر ان خوابوں کی اب میں سونپ کر تجھ کو

    نیا اک باب لکھتا ہوں

    تمہارے نام لکھتا ہوں

    مأخذ:

    شاعر (Pg. 31)

      • ناشر: ناظر نعمان صدیقی
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے