Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹے ہوئے پیالے

انجم سلیمی

ٹوٹے ہوئے پیالے

انجم سلیمی

MORE BYانجم سلیمی

    میں خدا کے ہاتھوں سے گر کر ٹوٹا ہوا پیالہ ہوں

    (جو اپنے بکھرے ہوئے ٹکڑوں کو...

    ڈھونڈھتا پھرتا ہے)

    کبھی کبھی (بہت کبھی کبھی)

    کوئی ٹکڑا مل کر اپنی ٹوٹی ہوئی جگہ سے جوڑ بناتا ہے

    تو ازلی تسکین اور ابدی سرشاری کا احساس ملتا ہے

    جیسے کہ تم!

    ہاں پیارے! جیسے تم ملتے ہو تو کچھ ایسا ہی لگتا ہے

    جیسے میں تھوڑا مکمل ہو گیا ہوں

    جیسے میں پھر سے اپنے چاک پر آ گیا ہوں

    تکمیل کی اس مسافت میں

    ایک سوال بوند بوند مجھ سے رستا ہے

    اتنی بڑی کائنات میں

    ٹوٹے ہوئے پیالے کے ٹکڑے کہاں کہاں

    بکھرے پڑے ہیں

    کیا خبر، کب ہم اپنے باقی ماندہ ٹکڑوں کو پا سکیں

    جانے کب ہمیں ازلی تسکین مل سکے

    اور جانے کب خدا کی پیاس بجھے

    ہاں پیارے!

    ہم خدا کے ہاتھوں سے گر کے ٹوٹے ہوئے

    پیالے ہیں!!!

    مأخذ:

    Aik Qadeem Khayal Ki Nigrani Mein (Pg. 109)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے