Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انہیں ڈھونڈو

بشریٰ اعجاز

انہیں ڈھونڈو

بشریٰ اعجاز

MORE BYبشریٰ اعجاز

    انہیں ڈھونڈھو سفر کی شام سے پہلے

    کسی انجام سے پہلے

    انہیں ڈھونڈو

    جو ملنے کی گھڑی میں

    ہم سے بچھڑے تھے

    دلوں سے پھوٹتے اس غم سے بچھڑے تھے

    جو آنکھیں خشک رکھتا ہے

    مگر دہلیز جاں تک

    پانیوں کو چھوڑ جاتا ہے

    جو رستہ دل کی گلیوں سے نکلتا ہو

    اسی رستے کی ہر اک سمت کو

    وہ موڑ جاتا ہے

    مسرت کی ہری شاخوں کو آ کر توڑ جاتا ہے

    انہیں ڈھونڈو

    اداسی کی کتابوں سے

    تمنا کے نصابوں میں لکھی

    تحریر کے مفہوم سے

    جس میں اداسی نے

    خود اپنی بے بسی کا باب لکھا تھا

    شعور ذات کا

    دھندلا سا اک احساس لکھا تھا

    انہیں ڈھونڈو

    جدائی کی گلی میں

    لوٹ آنے کا سندیسہ چھوڑ کر

    رخصت ہوئے تھے جو

    چراغوں نے جنہیں

    اس آخری ساعت میں دیکھا تھا

    کہ جب ان کی لویں بجھنے لگی تھیں

    اور جب خود میں مکمل ہو رہے تھے

    انہیں ڈھونڈو جو آنکھوں سے

    فقط اک خواب کی

    دوری پہ رہتے ہیں

    جنہیں آنکھیں

    ہزاروں سال کی فرقت کو

    اوڑھے ڈھونڈتی ہیں

    ہمیشہ جاگتی ہیں

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    Unhe dhoondo-Namz عذرا نقوی

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 116)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے