Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واپسی کا سفر

امیتا پرسو رام میتا

واپسی کا سفر

امیتا پرسو رام میتا

MORE BYامیتا پرسو رام میتا

    میری تلاش مجھے لے چلی ہے ماضی میں

    تمہیں بتاؤ میں خود کو کہاں تلاش کروں

    پگھل پگھل کے صدا امتحاں کی آتش میں

    وجود ڈھل گیا میرا عجیب سانچوں میں

    وہ اک وجود جو رشتوں میں کھو گیا ہے کہیں

    اسی وجود کو پھر سے کہاں تلاش کروں

    تراشنا ہے نیا اک مجسمہ یا پھر

    میں اپنے گمشدہ حصوں کو پھر تلاش کروں

    تمہیں بتاؤ میں خود کو کہاں تلاش کروں

    سوال یہ ہے کہ تم سے ہی کیوں مخاطب ہوں

    چلو بتاؤں تمہیں کم سے کیوں سوال کیا

    تمہیں پہ آ کے رکا تھا محبتوں کا سفر

    تمہیں ہو آخری پہچان میرے ہونے کی

    تو کیوں نہ تم سے شروع ہو یہ واپسی کا سفر

    تمہارے پیار کے بدلے جو پیار تم کو دیا

    میری وفاؤں نے جو اختیار تم کو دیا

    وہ اختیار جو تم نے قفس میں ڈھال دیا

    اسی قفس سے رہائی ہے ابتدا میری

    تمہارے نام کیا تھا جو عمر کا حصہ

    یہ التجا ہے مری آج مجھ کو لوٹا دو

    بڑا کٹھن ہے میری جاں یہ واپسی کا سفر

    رہائی دے کے مجھے آج مجھ سے ملوا دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے