Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وحشت

MORE BYعنبرین صلاح الدین

    مجھے وحشت کا مطلب کب پتہ تھا آج سے پہلے

    کبھی ایسا ہوا یہ دل ذرا گھبرا گیا

    تو کہہ دیا کہ دل بہت وحشت زدہ ہے

    اور ایسا بھی ہوا

    گر سخت لہجے میں کسی نے بات کی

    یا بات رد کر دی

    نہ کوئی کام ہو یا نہ نیند آئی

    تو پھر بھی کہہ دیا وحشت بہت ہے

    مجھے یہ لفظ اچھا ہی بہت لگتا تھا

    پر ایسے نہیں دیکھو

    کہ میں نے اس کا مطلب آج سمجھا ہے

    میں گم صم تو نہیں چپ ہوں

    مری ساری توجہ میرے ہاتھوں پر لگی ہے

    میرے ناخن یوں ہتھیلی میں کھبے ہیں

    دل یہ کہتا ہے

    کہ میری انگلیاں اس جلد کے نیچے دبے

    اک اضطرابی سے خلا کو پر کریں

    یا پھاڑ ڈالیں اب

    کئی لہریں سی بے چینی سے یوں کروٹ بدلتی ہیں

    مرا دل چاہتا ہے یہ

    کہ میں کھینچ کر

    عجب وحشت کے مقناطیس سے جڑ کر

    خود اپنے کانپتے ہاتھوں کی پوروں سے نکل جاؤں

    مگر میں اپنے سینے سے ابھر کر

    آ اٹکتی ہوں حلق میں

    خشک ہے جو پیاس سے

    ان آنسوؤں سے

    جو نہیں بنتے

    یہاں میں کہاں جاؤں

    نہ آگے آ سکوں میں اور نہ واپس جا سکوں میں اب

    میں جیسے بند ہوں شیشے کے ڈبے میں

    میں اپنے خواب سے اپنے حلق سے

    جس قدر کوشش کروں

    باہر نکلنے کی ابھرنے کی

    تو میرا سانس رکتا ہے

    کوئی آواز آتی ہے

    کہیں اندر ہی لیکن ڈوب جاتی ہے

    مجھے سب کہیں پر بھی نہیں ہوتی

    کسی کو میں نظر آتی ہوں پر شاید

    اسے بھی اپنے اندر سے نکلنے کا کوئی رستہ نہیں ملتا

    مأخذ:

    Sadiyon Jaise Pal (Pg. 66)

    • مصنف: عنبرین صلاح الدین
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: شفیق الرحمان

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے