وطن کی جان
کسان کون ہے ہندوستان کا پیارا
وطن کی جان غریبوں کی آنکھ کا تارا
کسان تو ہی ہمیں پیٹ بھر کھلاتا ہے
ہمارے واسطے خود جان کو کھپاتا ہے
اٹھائے کاندھے پہ ہل کو یہ شان ہے تیری
ہری بھری جو ہو پتی وہ جان ہے تیری
نہ خوف دھوپ کا ہے کچھ نہ لو سے ڈرتا ہے
نہا نہا کے پسینے میں کام کرتا ہے
جما جو کھیت میں نبٹا کے کام کو پلٹا
کہ منہ اندھیرے چلا گھر سے شام کو پلٹا
امیر تیرے گدا ہیں وہ کام ہے تیرا
تمام قوم پہ احسان عام ہے تیرا
بلائے فاقہ کشی تیرے دم سے ٹلتی ہے
ترے ہی فیض سے سونا زمیں اگلتی ہے
اناج اچھے سے اچھا اگائے جاتا ہے
جواہرات یہ جو کھا کے تو لٹاتا ہے
بسنت آتے ہی کھیتی جو لہلہاتی ہے
ہنسی سی کچھ ترے ہونٹوں پہ لوٹ جاتی ہے
یہ رات دن جو لگی کھیت کی ہے دھن تجھ کو
سکھا دئے ہیں بتا کسی نے ایسے گن تجھ کو
خوشی میں ساری تھکاوٹ کو بھول جاتا ہے
کہ پھولتی ہے جو کھیتی تو پھول جاتا ہے
زمیں میں بیج جو ڈالا تو پھل بھی پا کے رہا
وطن کی خاک کو تو کیمیا بنا کے رہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.