Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ویڈیو گیم

صائمہ اسما

ویڈیو گیم

صائمہ اسما

MORE BYصائمہ اسما

    بٹن آغاز کا دبتے ہی میں نے

    راستوں میں جا بہ جا بکھری ہوئی قوت

    ہر اک انداز سے خود میں انڈیلی تھی

    کتابیں اور سکھیاں خواب اور منظر

    صحیفوں کے سنہرے حرف سب جھولی میں ڈالے تھے

    خبر تھی جس مہم جوئی پہ نکلی ہوں

    یہاں چلنا مسلسل راہ دلدل اور توانائی مرا واحد حوالہ ہے

    بڑی مدت ہوئی چلتے ہوئے مجھ کو

    چٹانیں ہیں اور ان کے بعد اک کالا سمندر ہے

    ہرے اودے جزیروں سے بھرا ہے

    جن پہ پاؤں رکھتی جاؤں تو سمندر کچھ نہیں کہتا

    یہ دیکھو ایک پل ہے

    تختہ تختہ گرتا جاتا ہے

    اسے گرنے سے پہلے پار کرنا ہے

    یہ تختے تو بہانہ ہیں

    مرے پاؤں ہوا میں ہیں

    اب آگے سیکڑوں شاخہ کوئی چھتنار ہے

    جس کی سبھی شاخوں سے اونچی شاخ پر مکار دشمن ہے

    اسے یا مارنا ہے یا مجھے بچ کر نکلنا ہے

    یہ اگلا مرحلہ ہے

    اب وہ دشمن دو بدو ہے وار کرتا ہے

    میں اوندھے منہ نہ جانے کن نشیبوں میں لڑھکتی ہوں

    اچھالا خود کو دیتی ہوں

    تو اک بالشت سے ہر بار رہتی ہوں

    نہیں میں اس مہم جوئی سے گھبرائی نہیں ہوں

    فکر بس یہ ہے

    مرے رستے میں اب قوت نہیں ہے

    بس مسافت ہے

    مأخذ:

    Gul-e-Dupahar (Pg. 29)

    • مصنف: Saima Asma
      • اشاعت: 2006
      • ناشر: Idarah Batool, Sayyed Palaza, Firozpur Road
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے