Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ورثہ

MORE BYقاضی سلیم

    دلچسپ معلومات

    (شب خون ، الہ آباد)

    بیس صدیوں ہیولیٰ ہو تم

    بیس صدیوں کا پر اسرار ہیولیٰ جس پر

    صرف بے درد ہواؤں نے زباں پھیری تھی

    اب مرا ہاتھ ہے اور ہاتھ کی یہ زندہ حرارت شاید

    تم کو محسوس ہو بدلے ہوئے موسم کی طرح

    تم یہ سمجھو کہ کسی دھوپ کے ٹکڑے نے تمہیں

    روز کی طرح سے پھر چھیڑا ہے

    یا تھکا ماندہ پرندہ ہے جو آ بیٹھا ہے

    اس بلندی سے نہ دیکھو کہ مرے ہاتھ بھی پتھرا جائیں

    جھرجھری لے کے رگوں کی شاخیں

    ایک لمحے کے لئے جاگ اٹھیں

    لہلہانے لگیں جیسے پھر سے

    جڑ گئی ہوں وہ پراچین جڑوں سے اپنی

    آپ اپنے میں اترتی ہوئی

    چپ چاپ گپھاؤں میں گھنے پیڑ تلے

    کھوجتا رہتا ہوں بتلاؤ کہاں کھو گئے

    انگلی کا اشارہ پا کر

    الٹی پھرتی ہوئی چکری کی طرح یہ دنیا

    بند آنکھوں میں سمٹ آتی ہے

    روز ہر صبح کا اخبار جتاتا ہے کہ اس دھرتی پر

    سارے در بند ہوئے

    ہاتھ آکاش کے راتوں کو نہ اتریں گے کبھی

    کوئی سچائی کے دکھ بانٹنے والا بھی نہیں

    غار کی آنکھ سے دیکھو مجھ کو

    اپنے کاندھے پہ اٹھائے ہوئے بیتال کی لاش

    لوٹ آیا ہوں سنبھالو یہ وراثت اپنی

    میں تھکا ماندہ پرندہ ہی سہی

    دھان کے کھیت میں بھج کاگ کی مانند کھڑے ہو تم بھی

    چڑیاں بے وجہ سہم جاتی ہیں اور بھوکی ہی پلٹ آتی ہیں

    چڑیاں زندہ ہیں کہ بھج کاگ

    کوئی کیا جانے

    مأخذ:

    1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 29)

    • مصنف: Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
      • اشاعت: 1972
      • ناشر: P.K. Publishers, New Delhi
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے