Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وہ پھر آ گیا

شاہد احمد شعیب

وہ پھر آ گیا

شاہد احمد شعیب

MORE BYشاہد احمد شعیب

    مری جان لینے

    وہ پھر آ گیا ہے

    میں پھر آج اس سے نبرد آزما ہوں

    مرا سینہ زخموں سے چھلنی ہے

    ہر درد نے

    اپنی اپنی وفائیں نبھائی ہیں

    دل رک رہا ہے

    رگیں تھک رہی ہیں

    مرا جسم

    پھر سرد ہونے لگا ہے

    مجھے دیکھ کر

    اپنے بیگانے

    سب ہی گزرتے ہیں

    لیکن

    سبھی

    اپنے اپنے غموں کے نئے روپ کو دیکھ کر

    چونکتے ہیں

    کسی کو یہ فرصت کہاں ہے

    کہ ٹھہرے

    مجھے دیکھے

    اور اک نیا غم خریدے

    مگر کیوں مرا حال لینے

    عجب ایک صورت بدل کر

    وہ پھر آ گیا ہے

    کئی بار پہلے بھی وہ آ چکا ہے

    مگر آج کل

    روز آتا ہے وہ

    روز مرتا ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے