Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یاد

MORE BYضیا فتح آبادی

    وہ نغمے وہ مناظر وہ بہاریں یاد ہیں مجھ کو

    یہی وہ نقش ہیں جو مٹ نہیں سکتے مٹانے سے

    وہ راتیں اور وہ ساون کی پھواریں یاد ہیں مجھ کو

    یہی افسانے اکثر کہتا رہتا ہوں زمانے سے

    وہ تیرا مسکرا کر چاند کو تابندگی دینا

    شراب عشق سے مخمور ہو جانا فضاؤں کا

    وہ تیری مست آنکھوں کا نوید زندگی دینا

    وہ اکثر کھیلنا زلف پریشاں سے ہواؤں کا

    مرا دل ہو گیا ہے گردش ایام سے واقف

    بلند و پست عالم پھر رہے ہیں میری آنکھوں میں

    مذاق دل بری ہے عشق کے پیغام سے واقف

    تصور ہے مرا کھویا ہوا سا تیری آنکھوں میں

    تو مجھ سے دور ہے لیکن تجھے میں یاد کرتا ہوں

    نہ جب فریاد کرتا تھا نہ اب فریاد کرتا ہوں

    مأخذ:

    Mujalla Dastavez (Pg. 221)

    • مصنف: Aziz Nabeel
      • اشاعت: 2013-14
      • ناشر: Edarah Dastavez
      • سن اشاعت: 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے