Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یادوں کا لمس

لئیق اکبر سحاب

یادوں کا لمس

لئیق اکبر سحاب

MORE BYلئیق اکبر سحاب

    نہیں تنہا نہیں ہوں میں

    تمہارے سحر کے دھاگوں نے

    میرے جسم و جاں کو باندھ رکھا ہے

    حسیں یادوں کا شیریں لمس

    میری روح کو چھو کر

    مری آنکھوں سے بہتا ہے

    تم اپنی انگلیوں کی نرم پوروں سے

    مرے ہاتھوں کو چھوتے ہو

    بہت دھیرے سے

    تم اپنے دہکتے لب مرے گالوں پہ رکھ کر

    آنسوؤں کو پونچھ دیتے ہو

    میں اپنی بند آنکھوں میں

    حسیں قوس قزح اور تتلیوں کے رنگ تکتی ہوں

    محبت کے پرندے گیت گاتے ہیں

    فضائیں گنگناتی ہیں

    تمہارے بازوؤں نے میرے تن کو

    تھام رکھا ہے

    تمہاری سانس کی خوشبو

    مری سانسوں میں الجھی ہے

    تمہیں چھوتی

    تمہیں محسوس کرتی ہوں

    میں تم سے پیار کرتی ہوں

    جدھر دیکھوں تمہی تم ہو

    ہر اک پل میں تمہی تم ہو

    جہاں تم ہو وہیں ہوں میں

    نہیں تنہا نہیں ہوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے