Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زوال کے آئینے میں زندہ عکس

سعید احمد

زوال کے آئینے میں زندہ عکس

سعید احمد

MORE BYسعید احمد

    جھٹپٹے کے شہر میں

    بیگانگی کی لہر میں

    معدوم ہوتی روشنی کے درمیاں

    زیست کے پاؤں تلے آئے ہوئے

    لوگ ہیں یا چیونٹیاں

    تن بدن کی رحل پر

    مہمل کتابیں زرد چہروں کی کھلیں

    منظروں کی کھوجتی بینائیاں معذور ہیں

    یاد رکھنے کی تمنا

    بھولنے کی آرزو

    حافظے کی بند مٹھی میں ٹھہرتا کچھ نہیں

    ہر قدم خواب و خیال وصل کی لذت لیے

    ذات کے نیلے سمندر میں کہیں

    (ان جزیروں کی ہوا میں سانس لیتے جو مقدر میں نہیں)

    ڈھونڈتے ہیں کشتیوں کا راستہ

    ہر صبح کے اخبار میں

    خود کلامی کی سڑک پر دور تک

    (لڑکھڑاتے زرد پتوں کی طرح)

    کھولتے ہیں کشمکش کی گٹھریاں

    کھلتی نہیں

    بھیگتے ہیں تیز بارش میں ندامت کی مگر

    روح کی آلودگی دھلتی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے